کیٹاگری کے بغیر
تازہ ترین

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ کے قیام کے اهداف

قرآن کالج اینڈ اسلامک ٹریننگ انسٹیٹوٹ کے قیام کے اہداف

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ میں قرآن وسنت کی ایسی کھیپ تیار کی جائے جس کا ہر فرد:

1-     اخلاص وحکمت سے سرشار اور ریاکاری و بدعت سے بری ہو۔ اور وہ اپنی زندگی کا سرور اللہ تعالیٰ کی عبادت ، ذمہ داری کی ادائیگی، قلبی وماحولیاتی نظافت وخوش اخلاقی، خدمت و احترام ، سچائی ، تواضع اورسنجیدگی میں محسوس کرے، اور جھگڑے کی بجائے امن اور معافی کو اپنی عظمت سمجھے۔

2-         پروفیسریا ڈاکٹریا سائنسدان یا انجینئربننے کے ساتھ ساتھ خوش الحان ماہر قاری قرآن ہو اور خطابت وبیان کے ذریعے ایک مؤثر امام ، مربی، داعی اور مبلغ کی ذمہ داریوں کو ادا کر سکے۔

3-        درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات عشرہ کی مکمل تعلیم سے آراستہ ہو،اور عالِم غیر قاری اور قاری غیر عالِم کے تصور کی بجائے بہترین عالم اور ماہر اور مجود قاری کے خوبصورت تصور کو پیش کرے۔

4-       جہاں علوم شرعیہ سے اپنے قلوب کو جلا بخشے وہاں معاشرے میں اپنے کردار وعمل وتربیت اوراجتہاد وافتاء کی ضروریات کوپورا کر سکے اور مروجہ درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات اور علوم قرآن کی تعلیم وتدریس کے ذریعے ان علوم کی اہمیت کو اجاگر کرسکے۔

5-        قرآن مجید کے متنوع لہجات وقراء ات کو جہاں کتابی اور لیکچرز کی شکل میں محفوظ کریں وہاں ان کی اداء کی ریکارڈنگ کریں تاکہ معجزہ قرآنی کو کتابۃً وتلاوۃً واداء پوری دنیا میں جدید تقاضوں کے مطابق پہنچایا جائے ۔

6-        فارغ التحصیل ہونے کے بعد ان لوگوں کے لئے مشعل راہ بنے جو مستشرقین کے من گھڑت نظریات کے باعث قرآنی لہجات(قراء ات سبعہ وعشرہ) کے معجزنما تنوع کے منکر ہیں ۔اور مستشرقین اور منحرفین کے باطل افکار ونظریات کا علمی محاکمہ کر سکیں۔

7-       علم تجوید وقراءات پر لکھی جانے والی عربی کتابوں کے اردو او ر انگریزی اور دیگر مروجہ زبانوں میں تراجم شائع کریں اوراِنہی علوم سے متعلق جملہ تحقیقات کو عام فہم اور جدید اسلوب میں لوگوں تک پہنچاسکیں۔

Tags
مزید دکھائیں

ملتا جلتا مواد

Leave a Reply

Your email address will not be published.

غير مصنف
تازہ ترین

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ کے قیام کے اهداف

قرآن کالج اینڈ اسلامک ٹریننگ انسٹیٹوٹ کے قیام کے اہداف

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ میں قرآن وسنت کی ایسی کھیپ تیار کی جائے جس کا ہر فرد:

1-     اخلاص وحکمت سے سرشار اور ریاکاری و بدعت سے بری ہو۔ اور وہ اپنی زندگی کا سرور اللہ تعالیٰ کی عبادت ، ذمہ داری کی ادائیگی، قلبی وماحولیاتی نظافت وخوش اخلاقی، خدمت و احترام ، سچائی ، تواضع اورسنجیدگی میں محسوس کرے، اور جھگڑے کی بجائے امن اور معافی کو اپنی عظمت سمجھے۔

2-         پروفیسریا ڈاکٹریا سائنسدان یا انجینئربننے کے ساتھ ساتھ خوش الحان ماہر قاری قرآن ہو اور خطابت وبیان کے ذریعے ایک مؤثر امام ، مربی، داعی اور مبلغ کی ذمہ داریوں کو ادا کر سکے۔

3-        درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات عشرہ کی مکمل تعلیم سے آراستہ ہو،اور عالِم غیر قاری اور قاری غیر عالِم کے تصور کی بجائے بہترین عالم اور ماہر اور مجود قاری کے خوبصورت تصور کو پیش کرے۔

4-       جہاں علوم شرعیہ سے اپنے قلوب کو جلا بخشے وہاں معاشرے میں اپنے کردار وعمل وتربیت اوراجتہاد وافتاء کی ضروریات کوپورا کر سکے اور مروجہ درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات اور علوم قرآن کی تعلیم وتدریس کے ذریعے ان علوم کی اہمیت کو اجاگر کرسکے۔

5-        قرآن مجید کے متنوع لہجات وقراء ات کو جہاں کتابی اور لیکچرز کی شکل میں محفوظ کریں وہاں ان کی اداء کی ریکارڈنگ کریں تاکہ معجزہ قرآنی کو کتابۃً وتلاوۃً واداء پوری دنیا میں جدید تقاضوں کے مطابق پہنچایا جائے ۔

6-        فارغ التحصیل ہونے کے بعد ان لوگوں کے لئے مشعل راہ بنے جو مستشرقین کے من گھڑت نظریات کے باعث قرآنی لہجات(قراء ات سبعہ وعشرہ) کے معجزنما تنوع کے منکر ہیں ۔اور مستشرقین اور منحرفین کے باطل افکار ونظریات کا علمی محاکمہ کر سکیں۔

7-       علم تجوید وقراءات پر لکھی جانے والی عربی کتابوں کے اردو او ر انگریزی اور دیگر مروجہ زبانوں میں تراجم شائع کریں اوراِنہی علوم سے متعلق جملہ تحقیقات کو عام فہم اور جدید اسلوب میں لوگوں تک پہنچاسکیں۔

Tags
مزید دکھائیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Uncategorized
تازہ ترین

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ کے قیام کے اهداف

قرآن کالج اینڈ اسلامک ٹریننگ انسٹیٹوٹ کے قیام کے اہداف

کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ میں قرآن وسنت کی ایسی کھیپ تیار کی جائے جس کا ہر فرد:

1-     اخلاص وحکمت سے سرشار اور ریاکاری و بدعت سے بری ہو۔ اور وہ اپنی زندگی کا سرور اللہ تعالیٰ کی عبادت ، ذمہ داری کی ادائیگی، قلبی وماحولیاتی نظافت وخوش اخلاقی، خدمت و احترام ، سچائی ، تواضع اورسنجیدگی میں محسوس کرے، اور جھگڑے کی بجائے امن اور معافی کو اپنی عظمت سمجھے۔

2-         پروفیسریا ڈاکٹریا سائنسدان یا انجینئربننے کے ساتھ ساتھ خوش الحان ماہر قاری قرآن ہو اور خطابت وبیان کے ذریعے ایک مؤثر امام ، مربی، داعی اور مبلغ کی ذمہ داریوں کو ادا کر سکے۔

3-        درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات عشرہ کی مکمل تعلیم سے آراستہ ہو،اور عالِم غیر قاری اور قاری غیر عالِم کے تصور کی بجائے بہترین عالم اور ماہر اور مجود قاری کے خوبصورت تصور کو پیش کرے۔

4-       جہاں علوم شرعیہ سے اپنے قلوب کو جلا بخشے وہاں معاشرے میں اپنے کردار وعمل وتربیت اوراجتہاد وافتاء کی ضروریات کوپورا کر سکے اور مروجہ درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات اور علوم قرآن کی تعلیم وتدریس کے ذریعے ان علوم کی اہمیت کو اجاگر کرسکے۔

5-        قرآن مجید کے متنوع لہجات وقراء ات کو جہاں کتابی اور لیکچرز کی شکل میں محفوظ کریں وہاں ان کی اداء کی ریکارڈنگ کریں تاکہ معجزہ قرآنی کو کتابۃً وتلاوۃً واداء پوری دنیا میں جدید تقاضوں کے مطابق پہنچایا جائے ۔

6-        فارغ التحصیل ہونے کے بعد ان لوگوں کے لئے مشعل راہ بنے جو مستشرقین کے من گھڑت نظریات کے باعث قرآنی لہجات(قراء ات سبعہ وعشرہ) کے معجزنما تنوع کے منکر ہیں ۔اور مستشرقین اور منحرفین کے باطل افکار ونظریات کا علمی محاکمہ کر سکیں۔

7-       علم تجوید وقراءات پر لکھی جانے والی عربی کتابوں کے اردو او ر انگریزی اور دیگر مروجہ زبانوں میں تراجم شائع کریں اوراِنہی علوم سے متعلق جملہ تحقیقات کو عام فہم اور جدید اسلوب میں لوگوں تک پہنچاسکیں۔

Tags
مزید دکھائیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Back to top button
Close